Akhri Aadmi / آخری آدمی

Intizar Husain
4.12
41 ratings 6 reviews
انتظار حسین کا شمار اُردو کے رجحان ساز افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے علامتی واساطیری افسانے کے سفر میں تہذیبی شعور سے روشنی حاصل کر کے اس صنف کو نئے امکانات سے روشناس کیا۔ انتظار حسین کے افسانوی مجموعوں ’’گلی کوچے‘‘، ’’کنکری‘‘، ’’آخری آدمی‘‘، ’’شہر افسوس‘‘، ’’کچھوے‘‘ اور ’’خالی پنجرہ‘‘ کو اُردو افسانوی ادب میں وقار اور اعتبار حاصل ہے اور پاکستانی افسانے کی شناخت متعین کرتے ہوئے انتظار حسین کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ’’آخری آدمی‘‘ انتظار حسین کے نمائندہ افسانوں میں شامل ہے۔ قصص القرآن میں مذکور ہے کہ بعض قوموں کی گمراہی اور نافرمانی کے باعث اللہ تعالیٰ نے انہیں نمونۂِ عبرت بنا دیا۔ سورۃ بقرہ اور سورۃ الاعراف میں بنی اسرائیل کی نافرمانی اور سرکشی اور اس کے نتیجے میں قہرِ الٰہی کا ذکر ملتا ہے۔ انتظار حسین نے مذکورہ واقعے کی روشنی میں افسانے کا تانا بانا تیار کرتے ہوئے اسے جدید دور کے مادیت پرست طبقے پر منطبق کر دیا ہے۔ زر کی ہوس نے جس طرح آدمی سے اس کی آدمیت چھین کر اسے اعلیٰ اخلاقی قدروں سے محروم کر دیا ہے اور جس طرح اس کی جون تبدیل کر دی ہے،اس کے تناظر میں مذکور، افسانہ کسی خاص عہد یا معاشرت تک محدود نہیں رہتابلکہ آفاقیت کا حامل ہو جاتا ہے۔ مذکورہ افسانے کا مزاج علامتی اور استعاراتی ہے۔ افسانے کا مرکزی خیال قصص القرآن سے ماخوذ ہے اور ’’آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا‘‘ کی تفسیر معلوم ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سجاد باقر رضوی کے بقول: ’’آخری آدمی میں ہوس کاری اور نفس کی موت، انسانوں کو معاشرتی اور تہذیبی سطح سے بندروں کی حیوانی سطح میں اُتار دیتی ہے۔ لالچ اور مکر‘ داخلی طور پر روحانی زوال اور معاشرتی رشتوں کی شکست کی نشانی ہے‘‘۔
Genres: Short Stories
160 Pages

Community Reviews:

5 star
19 (46%)
4 star
11 (27%)
3 star
9 (22%)
2 star
1 (2%)
1 star
1 (2%)

Readers also enjoyed

Other books by Intizar Husain

Lists with this book